Thursday, November 23, 2017

بس میری نگاہوں میں

bas meree nigahoan main qasr e shah e aalee he

un ka sabz gumbad he , or sunehree jaleee he

aap ke tajallee se her koi mujallaa he 

zaat e mustafaa kee bee, roshnee niralee he 

ummat e muhammad kee azmatoan ka kia kehna 

koi bu haneefa he , or koi ghazalee he

hazrat e sumaeeya ne raah e haq me jaan de kar

saree maaon behnoan kee abroo bacha lee he

ae haleema daee tu kitnee khush muqaddar he  

tere goad ka bacha, do jahaan ka walee he 

baada kash bee saqee bee shaah bhee bhikaree bhee

aap k dareechay ka, her koi sawalee he 

be naseeb aankhoan me ashk e pur nadaamat hain 

kyu k daman e mohsin ashqee se khalee he 





رسول خدا کا مقام اللہ اللہ

رسول خدا کا مقام اللہ اللہ

خدا خود کرے احترام اللہ اللہ

بتوں کی محبت تھی گھٹی میں جن کی

گزرتی تھی عمر خون و خنجر یں جن کی 

میرے کملی والے کی آمد کے صدقے 

بنے وہ جہاں کے امام اللہ اللہ

نہ تھی آدمیت نہ انسانیت تھی

نہ تھا دین باقی نہ وحدانیت تھی

گھٹا ٹوپ ظلمت کی تاریکیوں میں

جو چمکا وہ ماہ تمام اللہ اللہ

یہ فیضان رحمت ہے خیر البشر کا

جو معروف قصہ ہے حضرت عمر کا 

عمر اونٹنی کی نکیل آگے کھینچے 

سواری پہ بیٹھے غلام اللہ اللہ

جو درگور کرتے تھے خود لڑکیوں کو

سمجھتے تھے منحوس جو عورتوں کو

محمد کی آمد کے صدقے میں ان کو

ملا زندگی کا نظام اللہ اللہ

درود و سلام آپ پر ہوں ہزاروں 

کہ نام ہے بعد از خدا ان کا محسن 

نبی اور ملائک بھی پڑھتے ہیں جس پر

ہزاروں درود و سلام اللہ اللہ



لو اب الوداع الوداع ہے ہماری

ہہ لو میرا قرآن یہ لو میری سنت 

یہ دکھلائے گی تم کو اب راہ جنت 

قدم ہیں بلال آج چلنے سے عادی 

لو اب الوداع الوداع ہے ہماری 

پڑے جو مصیبت صبر تم اٹھانا

مگر دل کسی کا نہ ہر گز دکھانا

یہی یاد رکھنا نصیحت ہماری 

لو اب الوداع الوداع ہے ہماری

تمہیں پل صراط پہ خود آکر ملوں گا 

میں امت کو اس سے گرنے نہ دوں گا

کروں گا وہاں میں نگہداری تمہاری

لو اب الوداع الوداع ہے ہماری 

گر وہاں نہ ہو تو کوثر پر ملوں گا 

میں امت کو پیاسا جانے نہ دوں گا 

بجھاءوں گا تشنہ لبی میں تمہاری

لو اب الوداع الوداع ہے ہماری 

گر وہاں نہ ہو تو میزاں پر ملوں گا 

میں بدیوں کے پلڑے کو جھکنے نہ دوں گا

جھکاءوں کا پلڑا نیکی کا تمہاری 

لو اب الوداع الوداع ہے ہماری

گر وہاں نہ ہوں تو عرش پر ملوں گا

میں رو رو کہ حق سے دعائیں کروں گا

کروں گا وہاں میں آہ و زاری تمہاری 

لو اب الوداع الوداع ہے ہماری 

حی علی الصلوۃ

دی حضرت بلال نے کعبے سے جب صدا 

حی علی الصلوۃ حی علی الفلاح

عالم میں عام نعرہ ء توحید ہو گیا

حی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ارشاد کبریا ہے یہ اعلان مصطفی

حی۔۔۔۔۔۔۔۔

پیدا ہوئے رسول تو رحمت برس پڑی

تھی عرش سے زمین تلک نور کی جھڑی 

داعی حلیمہ گود میں لے کر جو چل پڑی

بیمار اونٹنی میں عجب جان پڑ گئی

باد صبا نے جھوم کے کانوں میں یہ کہا 

حی۔۔۔۔۔۔

اسلام کے علم کو اٹھایا حسین نے

باطل کے آگے سر نہ جھکایا حسین نے

کیا چیز ہے نماز بتایا حسین نے

سجدے میں اپنے سر کو کٹایا حسین نے

یہ دشت کربلا سے ابھی آتی ہے صدا

حی۔۔۔ ۔

معراج میں جو رب نے بلایا حضور کو

جبریل آئے اور جگایا حضور کو

حق کی رضا کا جام پلایا حضور کو

چلنے لگے تو رب نے بتایا حضور کو

امت سے جا کہ کہنا یہی تحفہ ہے ملا

حی۔۔۔۔۔

داڑھی تمام نبیوں کی سنت ہے مومنوں

اسلام کا شعار ہے رحمت ہے مومنوں

سرکار سے غلامی کی نسبت ہے مومنوں

سنت پہ جو چلا اسے جنت ہے مومنوں

جنت میں بھی ملے گا تمہیں قرب مصطفی 

حی۔۔۔۔۔

معراج روح اہل بصیرت نماز ہے

افضل ترین شغل سعادت نماز ہے

میرے نبی کی آنکھوں کی ٹھنڈک نماز ہے

مومن کے واسطے تو سعادت نماز ہے

یہ ہے کلیم مظہر الطاف کبریا

حی۔۔۔۔


پہنچا جو ان کے در پہ مقدر سنور گیا

سرہند کے مہء خانے سے ساقی کا سلسلہ

کوہاٹ سے ہے شہر مدینہ کا رابطہ 

تصور جانان سے دل کو سکوں ملا

انگلی لگی جودل پہ تو دھڑکن نے دی صدا 

حی۔۔۔۔