Wednesday, May 10, 2017

اجاڑ دے میرے دل کی دنیا

اجاڑ دے میرے دل کی دنیا، سکوں کو میرے تباہ کردے

مگر میری التجا ہے تجھ سے ادھر بھی اپنی نگاہ کردے

دنیا سمجھ رہی ہے  میرا کوئی بھی نہیں

میں مطمئن ہوں میری طرف چشم یار ہے

یہ پردہ داری ہے یا تماشا  

مجھہی میں رہ کر مجھ ہی سے پردہ

تباہ کرنا اگر ہے مجھ جو

نظر اٹھا اور تباہ کر دے

نفس نفس میں ہے یاد تیری

قدم قدم پہ ہے ذکر تیرا

تجھ ہی کو دیکھا کروں ہمیشہ

کچھ ایسی مجھ پہ نگاہ کر دے

کرم کا تیرے ہے کیا ٹھکانہ

مگر ہو دل میں یقین کامل

نوازنے پہ اگر تو آئے 

گدا کو پل بھر میں شاہ کر دے

تیری جدائی میں صرف رونا 

کبھی مچلنا کبھی تڑپنا

بہت پریشان ہو چکا ہوں

کرم کی اب تو نگاہ کر دے

اندھیری راتوں کی چھاءوں میں ہوں

کرم کی اب تو۔۔۔

تباہ کرنا اگر ہے مجھ جو۔۔۔




No comments:

Post a Comment