غموں کو شادمانی دینے والے
مسرت جاودانی دینے والے
میں تجهہ پر مر کہ جینا چاہتا ہوں
اے موت اور زندگانی دینے والے
میں تیرے غم میں بوڑھا ہو رہا ہوں
اے خوشیوں کو جوانی دینے والے
تری خاطر شکستہ دل ہوں کب سے
اے فتح و کامرانی دینے والے
مضامیں غیب سے مجهہ کو عطا کر
اے لفظوں کو معانی دینے والے
میری شعروں کو لا ثانی بنا دے
مجهے رومیء ثانی دینے والے
No comments:
Post a Comment